طلبا لیڈر انیس خان قتل معاملہ: دوپولیس اہلکار معطل، ایک لائن حاضر

کلکتہ ،روری ۔طلبا لیڈ انیس خان کی موت کی تحقیقات کی شروع کرتے ہوئے آمتا پولیس اسٹیشن کے دوپولس اہلکارو ں کو معطل کردیا گیا ہے۔ایک اور کانسٹبل کو بھی لائن حاضر کرنے کاحکم دیا گیا ہے۔محکمہ پولس کے ذرائع کے مطابق ان دو پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی سے غفلت برتنے کے الزام میں معطل جبکہ اور ایک کو لائن حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔معطل کیے گئے پولیس اہلکاروں میں ایک اے ایس آئی اور ایک ہوم گارڈ ہے۔ پولیس اہلکار اے ایس آئی نرمل داس، کانسٹیبل جتیندر ہیمبرم اور ہوم گارڈ کاشی ناتھ بیرا ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق انیس کے اہل خانہ نے انیس کے قتل معاملہ میں چار پولیس اہلکاروں کو نامزد کیا ہے۔معطل پولیس اہلکاروں کے خلاف الزام ہے کہ واقعہ کی رات علاقے میں ڈیوٹی پر تھے لیکن وہ بروقت موقع پر نہیں پہنچے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ پولیس اہلکار ضابطوں کی پابندی کرتے ہوئے اپنے ضروری سامان کے ساتھ گشت پر نکلے تھے۔ چنانچہ شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کےلئے ان دو پولیس والوں کو معطل اور ایک کو لائن حاضر کیاگیا ہے۔قتل کے بعد تحقیقات کی قیادت ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (دیہی) اندرجیت سرکار کررہے تھے،لیکن وزیر اعلیٰ نے اس کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ اس کی قیادت کررہے ہیں ۔ ایس آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے کے بعد الزامات کی بنیاد پر تینوں پولیس اہلکاروں کے کردار کی بھی جانچ کی جائے گی۔خیال رہے مقتول طلبا لیڈر انیس خان کے والد مسلسل کہہ رہے ہیں کہ ان کے گھر آنے والے پولیس اہلکار تھےوہ پولیس ڈریس میں تھے۔ایسے میں یہ سوال اٹھ رہے ہیں ان تین پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی صرف فرض سے غفلت برتنے کی وجہ سے ہوئی ہے یا پھر جانچ ٹیم کو کچھ سراغ م ملے ہیں ۔ یہ سوال مختلف حلقوں سے اٹھ رہا ہے،کیوں کہ ا ب تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ انیس کے گھر جانے والے پولیس اہلکار تھے یا پھر کوئی اور ہے۔

Related Articles