شتروگھن سنہا کی کویی سیاسی معتبریت نہیں ہے:ادھیررنجن چودھری

کلکتہ,اپریل۔ شتر وگھن سنہا جو مغربی بنگال آسنسول پارلیمانی حلقے سے ضمنی انتخاب لڑرہے ہیں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدرادھیررنجن چودھری نے کہا کہ ”شتروگھنا سنہا“ دراصل ایک کثیر جہتی سنہا ہیں۔ آپ گوگل ٹریکر کو آن کر کے دیکھیں کہ وہ کب اور کہاں ہیں۔ درحقیقت کوئی نہیں جانتا کہ وہ کب بی جے پی، کب کانگریس، کب ترنمول میں ہیں۔ ایسے لوگوں پر کسی کو بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ادھیررنجن چودھری نے کانگریسی امیدوار کے حق میں مہم چلاتے ہوئے کہا کہ شترو گھن سنہا بنگال کے لئے اجنبی ہیں اور وہ بنگال کے عوام کا مسئلہ حل نہیں کرسکیں گے۔دوسری جانب شتر وگھن سنہا نے باہری ہونے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں باہر کا آدمی ہوں تو کون یہاں کا ہے؟ آسنسول میں 50% ہندی بولنے والے ووٹرس ہیں۔ آپ ان سے ووٹ مانگنے جا رہے ہیں۔ آپ انہیں اپنا لیڈر منتخب کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ میں اسی ملک کا باشندو ہوں اندرا گاندھی سے راہول گاندھی تک۔ سوچیتا کرپالینی سے سشما سوراج۔ ہر کوئی دوسری ریاست میں جا کر لڑا ہے۔ اور جب میں باہر کا آدمی تھا تو وزیر اعظم وارانسی سے انتخاب کیوں لڑتے ہیں۔تو میں کیسے باہر کا آدمی ہوں اور وہ اندرونی۔ میں اصل میں آپ کا لڑکا ہوں۔ دی انڈر واٹر جرنی میرے کیریئر کی بہترین فلم ہے۔ جو میں نے بنگالی میں کیا۔ ایف ٹی آئی میں موقع ملنے کے بعد میں نے کلکتہ سینٹر کا انتخاب کیا۔ مجھے بنگالی زبان، ثقافت، مٹھائیاں پسند ہیں۔ میں ایک ایسا شخص ہوں جو دالیں، مری گھنٹہ، ہلسا مچھلی اور ناریل کا پانی پیتا ہوں۔ اس کے بعد بھی آپ مجھے باہر کا آدمی کیوں کہتے ہیں؟”ادھیر چودھری نے اس دن تقریباً 5 کلومیٹر پیدل سفر کیا۔ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ ترنمول کانگریس بی جے پی کو تقویت ہی پہنچا رہی ہے۔مہنگائی پر دونوں کنٹرو ل کرنے میں ناکام ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں جمہوریت کا خاتمہ ہوچکا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کو مہم چلانے نہیں دیا جاتا ہے۔ان کے پوسٹر پھاڑے جاتے ہیں۔ان کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Articles