سی فوڈ کا استعمال گردوں کے دائمی مسائل سے محفوظ رکھنے میں موثر

لندن ،جنوری۔ ایک نئی سٹڈی میں انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ سی فوڈ کھاتے ہیں، ان میں گردوں کے دائمی مسائل (سی کے ڈیکرونک کڈنی ڈیزیز) کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ سی فوڈ میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز گردے کی دائمی بیماری کے خطرے کو کم اور گردے کے افعال میں کمی کو سست کرتے ہیں لیکن ڈی بی ایم جے میں شائع ہونے والی اس سٹڈی میں یہ بھی پایا گیا کہ پلانٹ فوڈ میں پائے جانے والے اومیگا 3 فیٹی ایسڈز اس جیسا تحفظ فراہم نہیں کرتے۔ جارج انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ اور آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے ماہرین تعلیم نے کہا کہ تازہ ترین سٹڈی کے نتائج بتاتے ہیں کہ لوگوں کو سی فوڈ کو صحت مندانہ غذا میں شامل کرنا چاہئے۔ ماہرین تعلیم نے پچھلی سٹڈیز کا تجزیہ کیا، جس میں گردے کی بیماری اور بائیو مارکر کے اقدامات شامل تھے جو اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی کھپت کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان ماہرین نے اس ریسرچ میں 25570افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جنہوں نے 19 سٹڈیز میں حصہ لیا تھا۔ تقریباً 11سال کے فالو اپ کے دوران مجموعی طور پر 4944(19) فیصد افراد کو گردے کی دائمی بیماری لاحق ہوئی۔ ریسرچ ٹیم نے پایا کہ جن افراد نے اومیگا تھری پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز (n-3 PUFA) کی اعلیٰ سطح کا استعمال کیا، ان میں گردے کی دائمی بیماری (CKD) کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 13فیصد کم پایا گیا، جنہوں نے اسے کم استعمال کیا تھا۔ پودوں میں پائے جانے والے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کے استعمال کے درمیان ایسا کوئی تعلق نہیں پایا گیا جو گری دار میوے، بیجوں اور پتوں والی ہری سبزیوں اور گردے کی بیماری میں پایا جا سکتا ہے۔

Related Articles