سیلجا کا ہریانہ حکومت پر کھاد کے بارے میں گمراہ کرنے کا الزام

چنڈی گڑھ, دسمبر ۔ ہریانہ کانگریس کی صدر کماری سیلجا نے ریاستی حکومت پر کھاد کی کمی کی بابت اسمبلی میں پورے ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔آج یہاں میڈیا کو جاری ایک بیان میں محترمہ سلجا نے کہا کہ وزیر زراعت نے ایوان میں دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں یوریا کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن ریاست میں یوریا کی کمی اب بھی ہے۔ کسان یوریا کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ اس کے لیے کسانوں کو سخت سردی کے باوجود صبح سویرے منڈیوں کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی دھان کی فصل منڈی میں پہنچتی ہے کسان گندم کی فصل کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ وہ دھان کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے بیج اور کھاد خریدتے ہیں۔ ایسے میں کھاد کا انتظام اکتوبر کے مہینے میں ہی ہو جانا چاہیے تھا لیکن تین ماہ گذرنے کے باوجود کسان کھاد کے لیے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے وزیر زراعت کو آگے کیا اور انھیں اسمبلی میں یہ بیان دینے پر مجبور کیا کہ ریاست میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر زراعت اور ریاستی حکومت یوریا کی قلت کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کریں اور بتائیں کہ کس ضلع میں کتنی کھاد موجود ہے اور کسانوں کو درپیش موجودہ کھاد کے بحران کا ذمہ دار کون ہے؟محترمہ سیلجا نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ دشمنی کر رہی ہے جو زرعی قوانین کے خلاف ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں یوریا کا بحران کتنا بڑا ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کسان اس کی آمد کی اطلاع ملتے ہی منڈیوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ ضلع جیند میں محکمہ زراعت کے افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوریا کی سپلائی کے حوالے سے حکومت کو ایک مطالبہ بھیج دیا ہے۔ لیکن اسے پورا نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کھاد کی قلت کو جلد از جلد دور کرے۔

Related Articles