سیلاب پر قابو پانے سے متعلق ہر کام کو ہر صورت میں 15 جون تک مکمل کیا جانا چاہئے:یوگی
لکھنؤ: اپریل ،آج یہاں لوک بھون میں سیلاب پروجیکٹوں کی جائزہ میٹنگ میں ضروری ہدایات دیتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سیلاب پر قابو پانے سے متعلق ہر کام کو ہر صورت میں 15 جون تک مکمل کیا جانا چاہئے۔ فلڈ ریسکیو کے کام میں محکمہ کے ہر سطح کے افسران فیلڈ میں آئیں اور موقع پر جائیں۔ ڈرون ویڈیو/تصاویر وغیرہ۔ کام کی جگہیں ایک ہفتے کے اندر دستیاب کر دی جائیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دریاؤں کی کھدائی سے حاصل ہونے والی معدنی ریت/سیلٹ کی نیلامی میں مکمل شفافیت برقرار رکھی جائے۔ بہرصورت اس ریت / گاد کو 15 جون تک وہاں سے ہٹا دیا جائے۔ ریت کی نیلامی کے کام کی فزیکل تصدیق بھی کرائی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشتوں کی مرمت کے کام کو اولین ترجیح دی جائے۔ انتہائی حساس/حساس مقامات پر جلد از جلد ریزرو اسٹاک کا بندوبست کیا جانا چاہیے۔ مرمت/حفاظتی کام کسی بھی صورت میں دریا کی گرفت میں آنے والے انتہائی حساس/خطرناک مقامات کی نشاندہی کر کے 31 مئی تک مکمل کر لیا جائے۔ دریاؤں کی چینلائزیشن کے کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کام ابھی تک زور نہیں پکڑ سکا ہے۔ یہ خصوصی توجہ کا مستحق ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پراجیکٹس میں کنٹریکٹ/ٹینڈر کے لیے فرم/ایجنسی کے انتخاب میں مکمل شفافیت ہونی چاہیے۔ کسی بھی محکمے میں کام مافیا کی فرموں یا اس سے وابستہ افراد سے نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ایسا ہوتا پایا گیا تو محکمے میں ہر سطح پر احتساب کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے ضلع مجسٹریٹس کی سربراہی میں اسٹیئرنگ گروپ رواں ماہ میں ہی مکمل کر لیا جائے۔ سیلاب سے بچاؤ کے لیے ضلعی انتظامیہ/محکمہ کی جانب سے 15 جون تک علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ سیلاب کے مسائلوزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں سیلاب کے مسئلے کے مستقل حل کے لیے منصوبہ بند کوششیں کی گئی ہیں، جو کہ کئی دہائیوں سے اتر پردیش میں بڑے پیمانے پر جان و مال کے نقصان کا سبب رہا ہے۔ 2017-18 سے اب تک 699 سیلابی منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق ریاستی حکومت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سیلاب کے خطرے کو کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس وقت فلڈ کنٹرول سے متعلق 225 منصوبوں میں سے 216 پر کام شروع ہو چکا ہے۔ اس میں ڈریجنگ کے 09 منصوبے ہیں۔ تمام منصوبوں میں معیار اور وقت کی پابندی کا خیال رکھا جائے۔میٹنگ میں چیف سکریٹری شری درگا شنکر مشرا، ایڈیشنل چیف سکریٹری چیف منسٹر شری ایس پی گوئل، پرنسپل سکریٹری چیف منسٹر اور اطلاعات شری سنجے پرساد، پرنسپل سکریٹری آبپاشی شری انل گرگ، اطلاعات کے ایڈیشنل ڈائریکٹر انشومن رام ترپاٹھی اور دیگر سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔ .