سوئس بینک کے لیے بیل آؤٹ، مارکیٹس کا ردعمل

برن،مارچ۔شدید نوعیت کے مالیاتی بحران کے شکار سوئس بینک کریڈٹ سوئس کے لیے یو بی ایس اور سوئس نیشنل بینک کی جانب سے بیل آؤٹ کے اعلان پر یورپی مارکیٹس میں ملاجلا ردعمل دیکھا گیا ہے۔اختتام ہفتہ پر ہونے والے مذاکرات میں کریڈٹ سوئس کے لیے تین ارب فرانک یا تین اعشاریہ چار ارب یورو کیبیل آؤٹ پر اتفاق کیا گیا۔ یہ ڈیل پیر کو نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور مشرقی یورپی کاروبار حصص سے آغاز سے کچھ ہی دیر قبل طے پائی۔ سوئٹزرلینڈ جیسے ملک، جو اپنے محفوظ بینکنگ نظام اور مالیاتی حب کے بطور شہرت رکھتا ہے، اس انداز کا یہ ایک غیرمعمولی واقعہ ہے۔ سوئس بینک کریڈٹ سوئس کے مالیاتی بحران نے سوئٹزرلینڈ کے مالیاتی نظام پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔پیر کی صبح زیورخ میں مارکیٹ کاروبارِ حصص کے آغاز سے قبل کریڈٹ سوئس کے شیئرز اکسٹھ اعشاریہ نو فیصد کی کمی کا شکار دیکھے گئے۔ اس ڈیل کے بعد بیل آؤٹ دینے والے یو بی ایس بینک کے شیئرز میں بھی آٹھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ سوئس حکام نے یو بی ایس سے استدعا کی تھی کہ وہ اپنے چھوٹے حریف بینک کریڈٹ سوئس کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لے۔ اس سے قبل امریکا میں دو بینکوں کے مالیاتی بحران نے خدشات پیدا کر دیے تھے کہ بین الاقوامی سطح پر چھوٹے بینک دیوالیہ ہو سکتے ہیں۔کریڈٹ سوئس ان تیس اہم مالیاتی اداروں میں سے ایک ہے، جنہیں بین الاقوامی سطح پر اہم بینکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ حکام کو خدشات تھے کہ اس بینک کی ناکامی کا اثر عالمی مالیاتی نظام پر پڑ سکتا ہے۔ اسی تناظر میں سوئس صدر الائن بیرسے نے اتوار کی شب اپنے بیان میں کہا کہ کریڈٹ سوئس کا بے قابو انہدام ملک بلکہ بین الاقوامی مالیاتی نظام پر غیرمعمولی منفی اثرات کا باعث ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ سن 2008 میں چند امریکی مالیاتی اداروں کے دیوالیہ پن کی وجہ سے عالمی مالیاتی بحران پیدا ہو گیا تھا، جس کے اثرات مالیاتی اداروں پر اب تک دیکھے جا سکتے ہیں۔

Related Articles