سابقہ حکومت میں گرو جی کی ملکیت پر قبضہ ہوا اورکچھ نہ کرسکا:رججو
لکھنؤ:جنوری۔ مرکزی وزیر قانون کرن رججو نے اترپردیش میں سابقہ اکھلیش یادو حکومت میں خستہ حال نظم ونسق اور غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کا بول بالا ہونے کا اپنا ذاتی تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ سابقہ حکومت میں ان کے اپنے گرو جی کی ملکیت پر قبضہ ہوا اور بطور وزیر وہ کچھ نہیں کر پائے۔رججو نے جمعہ کو دیر شام یہاں منعقد ’ایڈوکیٹ کانفرنس‘ میں بتایا کہ سال 2014 میں ان کے گرو جی کی زمین پر قبضہ ہونے پر انہوں نے متعلقہ پولیس افسر سے بات کی لیکن کچھ بھی نہ کراسکے۔ انہوں نے بتایا’ میں اروناچل کا رہنے والاہوں جہاں سے سورج نکلتا ہے۔ میرے گرو اترپردیش کے رہنے والے ٹیچر تھے۔ کچھ مافیاؤں نے 2014 میں میرے گرو جی کی ہی زمین پر قبضہ کرلیا‘۔وزیر قانون نے بتایا’ اس وقت میں مرکزی وزیر تھا۔ میں نے ضلع پولیس افسر کو فون کر کے مدد کی اپیل کی تو اس وقت کی حکومت نے اس پولیس افسر کا ہی بادلہ کردیا۔ بعد میں جب ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنی تو میں اپنے گرو جی کی زمین واپس دلا سکا‘۔رججو نے کہا کہ پہلے کی حکومت اور موجودہ حکومت میں اسی کا فرق ہے جو لوگ اب محسوس کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوپی آگے بڑھے گا تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ اس لئے اترپردیش کو ترقی کے راستے پر لے جانے والی یوگی حکومت ریاست کو آگے بڑھانے کے لئے پھر سے اقتدار میں واپسی کرے گی۔رججو نے کہا کہ اترپردیش میں سال 2017 کے بعد نظم ونسق میں قابل ذکر بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے حالات اتنے خراب تھے کہ زبردستی قبضہ اور منظم جرائم سے پوری ریاست پریشان تھی۔