زرعی شعبہ ٹیکنالوجی ، اختراع اور سرمایہ کاری سے بدل رہا ہے : تومر

نئی دہلی ، اکتوبر ۔ مرکزی وزیرزراعت نریندر سنگھ تومر نے جمعہ کو کہا کہ ملک میں ٹیکنالوجی ،اختراع اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنے کی مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے زرعی شعبہ اب بدل رہا ہے۔ کسانوں – سائنسدانوں نے کورونا وباء جیسے مشکل وقت میں بھی ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنایا ہے ۔ مسٹرتومر نے’ ایگریکلچر ٹوڈے گروپ ‘ کے زیر اہتمام 12 ویں ایگریکلچر لیڈرشپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لئے حکومت نے کئی نئی زرعی اصلاحات ، ایک لاکھ کروڑ روپے کا زرعی انفراسٹرکچر فنڈ جیسے کئی ٹھوس پروگرام ہاتھ میں لیے ہیں تاکہ کسانوں کی آمدنی بڑھے اور ان کا معیار زندگی بہتر ہو سکے ۔ زرعی شعبے کے ذریعے ملک کی معیشت کو مسلسل تقویت مل رہی ہے ۔ حکومت کی کوششوں کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ تقریب میں اترپردیش کو زراعت کے لیے بہترین ریاست کا ایوارڈ ملنے پر مسٹرتومر نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی کی کوششوں کی وجہ سے زرعی شعبے میں بنیادی تبدیلی آئی ہے ، جس کا فائدہ سینکڑوں کسانوں کو مل رہا ہے ۔ اسی طرح ہریانہ ، اتراکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں میں بھی حکومتوں کی طرف سے زراعت کے شعبے میں اچھا کام کیا جا رہا ہے۔ مسٹرتومرنےایگریکلچر ٹوڈے لیڈر شپ ایوارڈز 2021 دیئے ، جس کی جیوری کی صدارت نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر رمیش چند نے کی۔ ہریانہ کو’ بیسٹ اسٹیٹ فارانوویشن ایوارڈ ‘ کے لیے منتخب کیا گیا اور ’ بیسٹ اسٹیٹ فار ہارٹیکلچرایوارڈ‘ اترا کھنڈ کو ملا ۔ امول کے منیجنگ ڈائریکٹر آر ایس سوڈھی کو’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا ۔ نیفڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجیو چڈھا نے ’ بیسٹ سی ای او‘ کا ایوارڈ حاصل کیا ۔ انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کے سنگھ ، نیتی آیوگ کی سینئر مشیر ڈاکٹر نیلم پٹیل اور دیگر منتخب اداروں اور افراد کو مختلف زمروں میں ایوارڈز دیئے گئے۔ مسٹرشاہی نے کہا کہ ریاستی حکومت کی توجہ تمام شعبوں میں اترپردیش کو بہترین ریاست بنانے پر ہے۔ ہریانہ کے وزیر زراعت جے پی دلال نے زراعت کو خوشحال شعبہ بنانے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔

Related Articles