روی شاستری نے محمد شامی کو ٹیم انڈیا میں شامل نہ کرنے پرناراضگی ظاہر کی

دبئی، ستمبر۔ٹیم انڈیا کے سابق ہیڈکوچ روی شاستری نے ہندوستان کی مسلسل دو شکست کے بعد محمدشامی کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ سابق کوچ نے محمدشامی کو ٹیم میں شامل نہ کئے جانے پر سلیکٹروں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب جسپریت بمراہ ایشیا کپ نہیں کھیل رہے تھے تو اس کے بعد بھی ٹیم مینجمنٹ نے دوسرے بہترین گیندبازوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔ انہوں نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ محمدشامی گھر میں بیٹھے ہیں یہ سوچ کر ان کا سر چکرا رہا ہے۔منگل کو سری لنکا کے خلاف ٹیم انڈیا کی شکست سے ناراض شاستری نے کہا کہ اگر آپ کو جیتنا ہے تو بہتر تیاری کرنی ہوگی۔ میرے خیال میں ٹیم کا انتخاب بہتر ہو سکتا تھا۔ خاص طور پر جب بات تیز گیند بازوں کی ہو۔ آپ جانتے ہیں کہ دبئی کے حالات کیسے ہیں، یہاں اسپنرز کے لیے کچھ زیادہ نہیں ہے۔ مجھے حیرت ہوئی کہ آپ یہاں صرف چار تیز گیند بازوں کے ساتھ آئے ہیں، جن میں سے ایک ہاردک پانڈیا ہے۔ محمد شامی جیسا بہترین گیندباز گھر میں بیٹھا ہے اور مجھے یہ سوچ کر غصہ آرہا ہے۔ آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کے بعد انہیں ٹیم سے باہر رکھنا سمجھ میں نہیں آرہا۔میچ کے بعد روی شاستری نے کہا کہ ٹیم میں ایک گیند باز کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف آر اشون جلد بولنگ کر سکتے تھے۔ اس کے بعد دیپک ہڈا کو بھی موقع دیا جا سکتا تھا شاستری نے کہا کہ شامی کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے ٹیم میں ہونا چاہیے۔ انہیں آسٹریلیا میں کھیلنے کا تجربہ ہے۔ اس بیچ سابق کرکٹر گوتم گمبھیر نے بھی کہا کہ ہمیں ورلڈ کپ میں ایک ہی طرح کا گیندباز نہیں چاہیے۔گمبھیر نے کہا کہ بھونیشور کمار، دیپک چاہر اور ہرشل پٹیل کی رفتار زیادہ نہیں ہے۔ دوسری جانب جسپریت بمراہ اور محمد شامی کے پاس تیز رفتار ہے۔میچ کے بعد براڈ کاسٹر سٹار اسپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ہیڈ کوچ نے کہا کہ مجھے ایشیا کپ کا تو سمجھ نہیں آیا لیکن اب شامی کو آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے آئندہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔ وہ آسٹریلیا کے میدانوں پر ایک بڑا میچ ونر ثابت ہوں گے۔ اس وقت ٹیم کو ان کی بہت ضرورت ہے۔اس سے قبل پاکستان کے خلاف شکست کے بعد سابق ٹیسٹ اوپنر اور معروف کمنٹیٹر آکاش چوپڑا نے بھی محمد شامی کو عالمی کپ کی ٹیم کا حصہ بنانے کی بات کہی تھی۔ تجربہ کار دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز محمد شامی نے اس سال گجرات ٹائٹنز کو چیمپئن بنانے میں بڑا کردار ادا کیا تھا۔ شامی نے 24.40 کی اوسط سے 20 وکٹیں حاصل کیں۔ مزید یہ کہ 31 سالہ تجربہ کار تیز گیند باز محمد شامی گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد سے ہندوستانی ٹی 20 ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ تاہم وہ ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں برقرار ہیں۔

Related Articles