روس کے اتحادی شام نے یوکرین سے تعلقات منقطع کرلیے

دمشق،جولائی۔شام نے اپنے قریبی اتحادی روس کی حمایت میں یوکرین کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے اورکہا ہے کہ اس نے یہ اقدام کیف کے اسی طرح کے اقدام کے ردعمل میں کیا ہے۔شامی وزارتِ خارجہ کے ایک عہدہ دار نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کوبتایا کہ شامی عرب جمہوریہ نے باہمی تعامل کے اصول کے مطابق اور یوکرینی حکومت کے فیصلے کے جواب میں یوکرین کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیاہے۔یوکرین کے صدرولودی میرزیلنسکی نے گذشتہ ماہ شام کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کااعلان کیا تھا۔تب شام نے مشرقی یوکرین میں روسی حمایت یافتہ علاحدہ جمہوریہ دونیتسک اورلوہانسک کوتسلیم کیاتھا۔زیلنسکی نے اس وقت کہا تھاکہ یوکرین اورشام کے درمیان اب تعلقات نہیں رہیں گے۔دونیتسک اورلوہانسک کی علاحدہ ریاستیں جن کی آزادی ماسکونے فروری میں تسلیم کی تھی، یوکرین پر24 فروری کو روس کے حملے کے مرکزڈونبس کے علاقے میں واقع ہیں۔شام روس کے علاوہ پہلا ملک تھا جس نے ان ریاستوں کی آزادی کو تسلیم کیا تھا۔صدربشارالاسد کی حکومت نے2018 میں پہلے ہی روس کی سرپرستی میں دو دیگر علاحدہ جمہوریاؤں کوتسلیم کرلیا تھا۔واضح رہے کہ بشارالاسد نیاپنے ملک کی ایک دہائی پرانی خانہ جنگی میں روسی حمایت پر بہت زیادہ انحصار کیا ہے۔ابخازیااورجنوبی اوسیشیا کوبین الاقوامی سطح پرجارجیا کا حصہ تسلیم کیاجاتاہے۔اس نے 1991ء میں سوویت یونین سے آزادی حاصل کی تھی لیکن روس اوردیگرمٹھی بھر ممالک ہی ان کی آزادی کو تسلیم کرتے ہیں۔

Related Articles