راجستھان اسمبلی کا بجٹ سیشن شروع، اپوزیشن کا ہنگامہ

جے پور، جنوری ۔راجستھان کی 15ویں قانون ساز اسمبلی کا آٹھواں اور بجٹ سیشن کی شروعات آج اپوزیشن اراکان کے پیپر لیک معاملے کے سلسلے میں ہنگامے کے درمیان گورنر کلراج مشرا کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا۔صبح 11 بجے بجٹ اجلاس کے شروع میں جیسے ہی مسٹر مشرا نے جیسے ہی اپنی تقریر پڑھنا شروع کیا، اپوزیشن لیڈر گلاب چند کٹاریا نے کھڑے ہو کر کہا کہ ریاست میں امتحانوں کے پیپر لیک ہو رہے ہیں اور لاکھوں بچوں کا مستقبل کے ساتھ کھیلواڑ کیا جا رہا ہے۔ اسی وقت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (آرایل پی) کے تین ایم ایل اے پکھراج گرگ، نارائن بینیوال اور اندرا پیپر لیک معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کی تختیاں لے کر ایوان کے ویل میں آ گئے اور پیپر لیک معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس دوران، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے ایم ایل اے بھی فصل بیمہ کے دعوے کے معاملے پر ویل میں آگئے۔اسی کے ساتھ ہی بی جے پی کے ارکان بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور بعد میں وہ بھی ویل میں آگئے اور اس معاملے میں سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کرنے لگے جس کی وجہ سے میں ایوان میں شور وغل ہوا۔ اس دوران گورنر نے اپنی تقریر جاری رکھی اور بعد میں ہنگامہ آرائی کم نہ ہوتے دیکھ کر تقریباً 15 منٹ کے بعد گورنر کی تقریر کو پڑھا ہوا مان لیا گیا اور تقریر کی کاپی ایوان کی میز پر رکھی گئی۔گورنر کے ایوان سے جانے کے بعد ایوان کی کارروائی 11 بج کر 25 منٹ پر آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی اور جب اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی چورو ضلع کے سردارشہر اسمبلی حلقہ سے نو منتخب کانگریس ایم ایل اے انیل کمار شرما کو حلف دلارہے تھے تو تب بھی پیپر لیک معاملے کو لے کر آر ایل پی کے تینوں ارکان کے ایوان کے ویل میں ہنگامہ جاری رکھنے پر اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی نے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ ایک رکن حلف لے رہا ہے وقار برقرار رکھیں، لیکن آر ایل پی کے تینوں اراکین کا ہنگامہ جاری رہا۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ وہ ایوان کا وقار برقرار رکھیں، اس کے بعدبھی تینوں ارکان کے ویل میں احتجاج جاری رکھنے پر ڈاکٹر جوشی نے کہا کہ وہ آخری بار کہہ رہے ہیں۔ ایوان میں پوسٹر بتانا بھی غلط ہے۔ اس پر بھی یہ ارکان اپنی جگہ پر نہ گئے تو اسپیکر نے کہا ”باہر جائیے“ اور انہوں نے مارشلز کو تینوں ارکان کو ایوان سے باہر نکالے جانے کی ہدایت دی۔اس کے بعد مارشلز نے تینوں ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا اور سپیکر نے تینوں ارکان کو آج کی آگے کی کارروائی تک ایوان سے نکال دیا۔ اس سے پہلے نو منتخب ایم ایل اے انیل کمار شرما کو ڈاکٹر جوشی نے اسمبلی کا حلف دلائی۔ مسٹر شرما نے ہندی میں حلف لیا۔اسمبلی کے پرنسپل سکریٹری نے اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں منظور ہونے کے بعد گورنر کی منظوری حاصل ہونے والے بلوں کی تفصیلات ایوان کی میز پر رکھی۔ اس کے بعد مغربی بنگال اور بہار کے سابق گورنر کیشری ناتھ ترپاٹھی، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو، راجستھان قانون ساز اسمبلی کے رکن بھنور لال شرما اور سابق رکن راجندر کمار بھارتیہ کے انتقال پر ایوان میں تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ ان کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اراکین نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی اورآنجہانی کی روحوں کو سکون اور ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کے لئے ایشور سے دعا کی۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Related Articles