دیپک ہڈا نے عالمی کپ کے لیے اپنا دعویٰ پیش کیا

ڈبلن، جون ۔جنوبی افریقہ کے خلاف آخری سیریز میں دنیش کارتک نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے دعویٰ پیش کیا تھا، اب آئرلینڈ میں دیپک ہڈا نے ٹاپ آرڈر کے لیے اپنی دعویداری پیش کی ہے۔ دیپک نے آئرلینڈ کے خلاف 57 گیندوں میں 104 رن بناکر عالمی کپ کے لئے اپنے مضبوط دعویداری پیش کی ہے۔ پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز بنے ہڈا نے میچ کے بعد کہا، میں جارحانہ انداز میں اور حالات کے مطابق کھیلنا پسند کرتا ہوں۔ آج کل مجھے ٹاپ آرڈر میں بلے بازی کرنے کا موقع مل رہا ہے، تو میرے پاس وقت ہے اورمیں حالات کے مطابق بلے بازی کررہا ہوں۔ بارش سے متاثرہ پہلے ٹی 20 میچ میں، انہوں نے 29 گیندوں میں 47 رن بنا کر بھارت کو 12 اوورز کے میچ میں 109 رنوں تک پہنچایا تھا۔ دو دن بعد، ایک دھوپ والی دوپہر کو، ہڈا کو اپنے شاٹس کی رینج دکھانے کا پوراموقع مل گیا اور وہ سریش رینا، روہت شرما اور کے ایل راہل کے بعد ٹی20 انٹرنیشنل میں ہندوستان کے لیے سنچری بنانے والے چوتھے ہندوستانی بن گئے۔ منگل کو حالات ایسے تھے کہ اتوار کی طرح یہاں زیادہ سیم اور سوئنگ دیکھنے کو نہیں ملی لیکن باونس اچھاتھا۔ جب ایشان کشن کریز سے باہر آ کر مارک ایڈر کو مارنے گئے تو گیندباز کی اس گیند نے اچھال لیا اورگیند بلے کا کنارا لے کر پیچھے چلی گئی۔ پانچ گیندبعد ایڈر نے ایک بہترین باونسر ڈالی جو اینگل کے ساتھ ہڈا کے اگلے کندھے کی طرف آئی۔ زیادہ تر بلے باز ایسی گیند پر ڈفینس ہی کرتے ہیں لیکن ہڈا بہت تیزی سے پوزیشن میں آئے، وہ ہلکا سا شفل ہوئے اورگیند کی لائن میں آکراسکوئر لیگ باؤنڈری کی طرف ہک کردیا۔ یہ ایک اشارہ ہونا چاہیے تھا لیکن آئرلینڈ کے گیند باز اس سگنل کو نہ سمجھ سکے۔ جب بھی گیند باز باؤنس کرتے، ہڈا طاقت کے ساتھ گیند کو واپس بھیجتے۔ ہڈا نے شارٹ یا شارٹ آف گڈ لینتھ پر 13 گیندوں میں 37 رنز بنائے۔ جب آئرش گیند باز آگے گیند کرتے تو ہڈا فرنٹ فٹ پر آکراسٹریٹ یا ایکسٹرا کور کی طرف ڈرائیو کھیل دیتے۔ اس کے بعد انہوں نے تیزگیندباز اوراسپنروں پر خود ہی لینتھ بناکر کھیلناشروع کردیا۔ کیون پیٹرسن کے انداز میں قدم نکال کر کٹ لگاکر انہوں نے 10ویں اوور میں 27 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ ہڈا تیزی سے 60، 70 اور 80 رنز تک پہنچ گئے اور اپنی پہلی سنچری کی طرف بڑھتے ہوئے تھوڑا سا سست ہوگئے۔ 91 سے 100 رنوں تک پہنچنے کے لئے انہیں 10 گیندیں لگیں۔ جب ہڈا 55 گیندوں میں سنچری مکمل کی تو انہوں نے آسمان کی طرف دیکھا اورمالاہائیڈ بھیڑاورہندوستانی ڈگ آؤٹ سے تالیوں سے گڑگڑاہٹ میں میدان گونج اٹھا۔ 2013 میں ٹی 20 میں ڈیبیو کرنے کے بعد ہڈا کو اس لمحے کے لیے کافی انتظار کرنا پڑا۔ وہ ایک مسافر رہے ہیں۔ ہڈا کی جڑیں ہریانہ سے ہیں لیکن وہ دہلی میں پلے بڑھے اور اپنے والد کی ایئر فورس میں ملازمت کی وجہ سے بڑودہ چلے گئے۔ ہڈا سروسز کے لیے ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا انتخاب کر سکتے تھے لیکن انہوں نے بڑودہ کا انتخاب کیا۔ تاہم، کرونال پانڈیا کے ساتھ تنازعہ کے بعد، وہ 2021-22 کے ہندوستانی گھریلو سیزن سے پہلے راجستھان سے کھیلنے لگے۔ آئی پی ایل میں، وہ راجستھان رائلز، سن رائزرز حیدرآباد، پنجاب کنگز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کا حصہ رہے ہیں، جہاں وہ مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر کھیلتے تھے۔ حال ہی میں سپر جائنٹس کے لیے کھیلتے ہوئے انھوں نے دکھایا کہ وہ ٹاپ آرڈرمیں بلے بازی کرسکتے ہیں۔ آئی پی ایل 2022 میں ہڈا نے چار بار تیسرے نمبر پر بیٹنگ کی، جہاں انہوں نے 38.50 کی اوسط اور 134 کے اسٹرائیک ریٹ سے 154 رنز بنائے۔ فٹ ہوئے سوریہ کمار یادو کے آئرلینڈ میں تیسرے نمبر پر کھیلنے کا امکان تھا لیکن ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے ہڈا کو موقع دینے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے اس موقع کابھرپورفائدہ اٹھایا۔

Related Articles