جو بائیڈن کی انتخابی مہم کی نگران جولی شاویز کون ہیں؟
واشنگٹن،اپریل۔امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کی لاطینی نڑاد مشیر جولی شاویز روڈریگز کو منگل کے روز 2024 کے صدارتی انتخابات کی مہم کے لیے اپنا الیکشن مینیجر مقرر کیا ہے۔ڈیموکریٹک پارٹی کے دیرینہ سرگرم رکن 45 سالہ روڈریگز 2021 میں بائیڈن کی مدت ملازمت کے آغاز سے ہی وائٹ ہاؤس کے سرکاری امور کے دفتر میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں اور گذشتہ جون سے امریکی صدر کی سینئر مشیر کے عہدے پر ترقی پا چکی ہیں۔روڈریگز اس سے قبل جو بائیڈن کی مہم کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور ان کی نائب کملا ہیرس کی مہم کی ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر خدمات سرانجام دیتی رہی ہیں۔ پہلی صدارتی مہم کا آغاز 2019 میں ہوا تھا۔ وہ 2016 کے اواخر میں کملا ہیرس کی کیلی فورنیا سے امریکی سینیٹ کی نشست کے لیے ہونے والی انتخابی مہم کی نگران تھیں۔مزدور رہنماخبروں کے مطابق روڈریگز مزدوروں کے حقوق کی خاطر کام کرنے والے معروف امریکی جوڑے سیزر شاویز اور ہیلن فابیلا شاویز کی پوتی ہیں ان کی پرورش کیلی فورنیا میں ہوئی، انہوں نے انتخابی مہمات، ہڑتالوں، بائیکاٹ، ریلیوں اور مزدور اتحاد اجلاسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔نیویارک ٹائمز کے مطابق روڈریگز کو اس سے قبل کیلی فورنیا میں ایک سپر مارکیٹ کے باہر ہونے والے احتجاج میں کیڑے مار ادویات کے خطرات کے بارے میں فلائر تقسیم کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ 9 سال کی تھیں۔اپنے دادا، سیزر ای شاویز کے نام سے منسوب فاؤنڈیشن میں پروگرام ڈائریکٹر کے طور پر 8 سال بعد، روڈریگز نے سابق صدر براک اوباما کی انتظامیہ کے ذریعے امریکی سیاست میں قدم رکھا۔انہوں نے وائٹ ہاؤس میں آنے سے پہلے پہلے امریکی محکمہ داخلہ میں کام کیا اور بعد میں اوباما کی معاون خصوصی بنی۔وائٹ ہاؤس کے سرکاری امور کے دفتر کا انتظام سنبھالنے سے پہلے روڈریگز نے ابتدائی طور پر 2020 میں بائیڈن کے ساتھ صدارتی انتخابی مہم کے دوران لاطینی ووٹرز کو تعلیم دینے کے لیے بطور مشیر اور نگران کام کیا۔ گذشتہ جولائی میں روڈریگوز امریکا کی سینئر مشیروں کی صف میں شامل ہو گیئں۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق بائیڈن کے قریبی ساتھیوں کا ایک چھوٹا حلقہ ہے، جس میں روڈریگز بھی شامل ہیں، لیکن بہت سے ڈیموکریٹس نے کہا کہ روڈریگز نے سینئر مشیروں کو متاثر کیا اور وہ قابل اعتماد اور مضبوط سیاسی روابط اور تجربہ رکھتی ہیں ۔روڈریگز کے لیے چیلنجز بائیڈن کی صدارتی مہم کی قیادت کرنے والی روڈریگوز کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں منتخب ہونے والے سب سے معمر صدر ہیں۔ ان کی عمر اب 80 سال ہے۔ انہوں نے امریکیوں سے کہا ہے کہ وہ انہیں 86 سال کی عمر تک صدر بنائیں۔بائیڈن مہم کو ایک معاشی چیلنج کا بھی سامنا ہے، کیونکہ ہر چیز اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت ایک سافٹ لینڈنگ کی طرف بڑھ رہی ہے، یعنی بے روزگاری کے دھماکے کے بغیر ترقی کی رفتار کو کم کر رہا ہے، لیکن افراط زر کو مکمل طور پر خارج نہیں کیا گیا اور امریکا بدستور بیرونی صدمے اور سیاسی بحران کا شکار ہے۔