جموں و کشمیر کا 2023-24 کا بجٹ لوک سبھا میں پاس

نئی دہلی، مارچ ۔لوک سبھا نے منگل کو صوتی ووٹ سے 2023-24 کے لیے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کے لیے 1.18 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کی تجاویز کو منظور کر لیا۔وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے جموں و کشمیر کے لیے 2023-24 کے لیے تخصیصی بل اور رواں مالی سال 2022-23 کے ضمنی مطالبات اور اس سے متعلق تخصیص بل پیش کرتے ہوئے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس پر بحث کریں اور اسے پاس کریں۔بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے بی جے پی کے جگل کشور شرما نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس بار مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے ایک قابل ستائش بجٹ پیش کیا ہے، جس میں وہاں کے لوگوں کی امنگوں پر پوری توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں جس طرح کا انتظام کیا گیا ہے، جموں و کشمیر کے عوام کو اس کا بھرپور فائدہ ملے گا۔اپوزیشن کے نعرے کے درمیان انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی کے لیے یکم اپریل سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کا انتظام کیا ہے۔ اس سے ریاست کے ہر طبقے کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے ایوان میں ہنگامہ برپا کرنے والے ارکان پر زور دیا کہ وہ اس اہم بل پر بحث میں شامل ہوں اور کہا کہ ارکان ریاست کے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دیں۔مسٹر جگل کشور کے بیان کے مکمل ہونے کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر راجیندر اگروال نے وزیر مملکت برائے خزانہ مسٹر چودھری سے بل کو منظور کرنے کی تجویز پیش کرنے کو کہا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان نے جموں و کشمیر کے اگلے مالی سال کے بجٹ اور تخصیصی بل کو مسٹر چودھری کی طرف سے پیش کیا اور موجودہ مالی سال کے اضافی ضمنی گرانٹ کے مطالبات سے متعلق تمام تجاویز کو منظور کر لیا۔

Related Articles