جتیندر سنگھ نے لندن سائنس میوزیم کا دورہ کیا
کامیاب کووڈ ویکسین پہل میں ہندوستان کے تجربے کو مشترک کیا
نئی دہلی، اپریل۔سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج 175 سال پرانے لندن سائنس میوزیم کا دورہ کیا۔ ہندوستان میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اسی طرح کے سائنس میوزیم کے قیام کی پہل کاتجربہ مشترک کیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان میوزیم کو قائم کرنے کا خیال عام شہریوں ، خاص طور سے نوجوانوں کو ان کی پنہاں صلاحیتوں کا پتہ لگانے میں مدد کرنا اور کبھی کبھی ان کے اندر چھپی ہنرمندی کو تلاش کرنا بھی ہے، اس کا احساس انہیں خود بھی نہیں ہوتا۔ یہ میوزیم تجسس کے جذبہ کو بڑھاتے ہے، اس سے ان کے سائنٹفک مجاز کو تیز کرنے اورتخلیقی اختراع میں مدد ملتی ہے۔سائنس میوزیم لندن میں جنوبی کنسنگٹن میں ایگزیبیشن روڈ پر واقع ہے۔ اس کا قیام 1857 میں عمل میں آیا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا یہ دورہ خاص طور سے توانائی میں انقلاب، ٹیکے اور اسپیس گیلری سے متعلق شعبوں پر مرکوز تھا۔ اس دوران میوزیم کا مینجمنٹ ہندوستان کی کووڈ کی کامیابی کی کہانی سے بہت متاثر تھا۔ڈاکٹر سنگھ کوکووڈ وبا کی تاریخ کو پیش کرنے کے لیے بنایا گیا خصوصی پویلین دکھایا گیا، یہاں پر کووڈ کا ٹیکہ لگوانے کے لئے آئے پہلے فرد سے بیداری مہم کے سفر کو ترتیب وار دکھایا گیا ہے۔ کووڈ مینجمنٹ اور روک تھام کے ہندوستان کے قائدانہ رول کو پویلین میں خاص مقام دیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک دیگر پویلین بھی دیکھا جسے برصغیر ہندوستان میں گرم علاقوں میں ہونے والی بیماریوں کے لئے خاص طور سے پولیو کے خاتمے کے لئے پروگرام کو ہندی زبان میں لکھے گئے بینروں کے ساتھ پیش کیا گیا تھا۔ ہندوستان کی قیادت میں چلائی گئی پولیو کے خاتمے کی مہم نے حفظان صحت کے شعبے میں نمایاں رول ماڈل کا مقام حاصل کیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کی اہم بائیو معیشت کے طور پر ابھررہا ہے، پچھلے کچھ برسوں میں یہ اختراع اور ٹکنالوجی کا شعبہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے صرف دو برسوں میں چار دیسی ٹیکے تیار کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت میں بائیو ٹیکنالوجی کے محکمہ (ڈی بی ٹی ) نے ’’مشن کووڈ سْرکشا‘‘ کے ذریعے چار ٹیکے تقسیم کیے ہیں، کوویکسین کی تیاری میں تیزی آئی ہے اور مستقبل کے ٹیکوں کے فروغ کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ تیار کیا ہے۔ ہمارا ملک وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دنیا اب بیماریوں کی روک تھام سے متعلق حفظان صحت میں ہندوستان کی اعلیٰ صلاحیتوں سے واقف ہورہی ہے اور اب ہم اس سیریز میں کئی دیگر ٹیکے تیار کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔ حال ہی میں پہلی ڈی این اے ویکسین کے بعد ناک سے دی جانے والی ویکسین بھی کامیابی کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔ ملک میں ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) سے متعلق ایک دیگر ٹیکہ بھی تیار کیا گیا ہے ، جس سے سروائیکل کینسر کی روک تھام میں مدد ملی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح کیا کہ ہندوستانی ویکسین بازار میں عالمی سطح پر اپنا ایک خاص مقام بنایا ہے۔ ہندوستان کے ویکسین بازار کے 2025 تک 252 بلین روپے کے باقدر پہنچنے کی امید ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے برطانیہ کے ساتھ بائیوٹیک اسٹارٹ اپس اور ویکسین کی ترقی کے شعبے میں تعاون پر زور دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ برطانیہ کے 6 روزہ دورے پر ہیں اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک اعلیٰ سطحی سرکاری ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔