بی ایس پی نے بلدیاتی انتخابات کی ذمہ داری عہدیداروں کو سونپی

لکھنؤ، اکتوبر ۔ اتر پردیش میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے سلسلے میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی، جس میں پارٹی لیڈروں کو الیکشن سے متعلق اہم ذمہ داریاں سونپیں اور انتخابات میں کارکردگی بہتر ہونے کا یقین ظاہر کیا۔سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی صدر مایاوتی نے ہفتہ کو پارٹی کے ریاستی سطح کے سینئر عہدیداروں کی ایک روزہ کانفرنس میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر پارٹی تنظیم میں تنظیم نو کے بعد سینئر لیڈروں کو اہم ذمہ داریاں سونپ دیں۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ یہ الیکشن پوری لگن سے لڑیں۔پارٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، مایاوتی نے یہاں بی ایس پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک کانفرنس میں سماج میں پارٹی کی بنیاد کو تیزی سے بڑھاتے ہوئے بی جے پی کا صحیح اور معنی خیز متبادل بننے کے لیے ضروری ہدایات دیں۔ مایاوتی نے ان ہدایات پر پوری ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ کام کرنے کی سخت ہدایات بھی دیں۔ انہوں نے پارٹی کے مشنری کاموں کے لئے پارٹی کی روایت کے مطابق چھوٹے کیڈر میٹنگ کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کو دھنا سیٹھوں کی حمایت کرنے والی پارٹیوں کے شاہانہ مہنگے انداز کی پیروی نہیں کرنی چاہئے، کیونکہ یہ رجحان بے روزگار نوجوانوں اور متوسط ​​طبقے کے لوگوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔مایاوتی نے کہا کہ عوام کو اس بات سے شدید دکھ ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سونپ کر ‘اچھے دن’ حاصل کرنے کا ان کا تجربہ سچا اور معنی خیز ثابت نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ آر ایس ایس کے لیے آبادی کی پالیسی اور تبادلوں وغیرہ کے بارے میں بے ہنگم باتیں کرنا انتہائی نامناسب ہے، صرف ان لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے جو روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی، غربت، بے روزگاری، تشدد، تناؤ اور خرابی وغیرہ کی لعنت میں مبتلا ہیں۔ بی جے پی حکومت کی ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی ہے، جس میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

Related Articles