بھوک ہڑتال کرنے والے خلیل العواودہ کی فوری رہائی کا حکم

مقبوضہ بیت المقدس،اگست۔اسرائیلی جیلوں میں نظر بند کیے جانے والےفلسطینیوں کے لیے قائم پرزنر سوسائٹی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے جیل میں طویل بھوک ہڑتال پر فلسطینی نظر بند خلیل العواودہ کی نظر بندی منجمد کر کے فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ فلسطینی شہری خلیل العواودہ پچھلے کئی ماہ سے سرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ان کا احتجاج اس لیے ہے کہ انہیں بلا جواز نظر بند کیا گیا اور اس نظر بندی میں بار بار توسیع کر دی جاتی ہے۔ فلسطینی قیدیوں کے لیے قائم سوسائٹی نے اسرائیلی سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہ نظر بندی منجمد کرنے کا مطلب ہر گز نظر بندی ختم ہو جانا بالکل نہیں ہے۔خلیل العواودہ نے کچھ مہینے پہلے اسرائیلی عدالت کی طرف سے اس وعدے پر نظر بندی ختم کر دی جائے گی،اپنی بھوک ہڑتال 111ویں دن معطل کر دی تھی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے فورا بعد ہی العواودہ کی نظر بندی مدت میں چار ماہ کا اضافہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔العواودہ چار بچوں کے باپ ہیں اور دسمبر 2021 سے نظربندی بھگت رہے ہیں، وہ اس سے پہلے بھی 12 سال تک اسرائیلی جیلوں میں رہ چکے ہیں۔ان بارہ برسوں میں پانچ سال نظر بندی کے بھی شامل ہیں۔ ایسی طویل نظر بندی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

 

Related Articles