بنگلہ دیش میں حملے کے خلاف کلکتہ میں وی ایچ پی سمیت ہندو تنظیموں کا مظاہرہ، 150 ممالک میں 23 اکتوبر کو مظاہرہ

کلکتہ، اکتوبر۔بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے اور”اسکون“ کے ایک رکن کی ہلاکت کے خلاف بنگال میں ہندو تنظیموں کا احتجاج جاری ہے۔ منگل کو ہندو تنظیموں نے کلکتہ کے رانی راش منی ایونیو میں مظاہرہ کیا۔ وشو ہندو پریشد، آر ایس ایس، ہندو جاگرن منچ کے کارکنوں نے کلکتہ میں احتجاجی مارچ نکالا۔ مظاہرین مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کر رہے تھے اور بنگلہ دیشی حکومت کے خلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔دوسری طرف، اسکون نے 23 اکتوبر کو 150 ممالک میں مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔آج گریٹر ہندو سماج کی جانب سے کالج اسکوائر، تاراسنداری پارک، بڑابازار اور ایلگین روڈ گوردوارہ سے جلوس نکالے گئے۔ یہ جلوس دھرم تلہ میں رانی راش منی روڈ پر جمع ہوئے۔ وہاں بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین جئے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے۔اسکون کلکتہ کے نائب صدر رادھرمن داس نے کہا کہ پورے ملک میں اس تشدد کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ یو این او نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ، روس، آسٹریلیا میں ہر جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ہم بنگلہ دیش میں متاثرین کے لیے ایک روزہ احتجاج اور دعائیہ اجلاسوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ 23 اکتوبر کو، اسکون کے تمام مراکز اور دنیا کے مختلف مقامات پر (تقریبا 150 ممالک میں) احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کی تقریبات کے دوران جمعرات کو کچھ نامعلوم شرپسندوں نے مندروں میں توڑ پھوڑ کی اور بتوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔ کچھ لوگوں کو قتل بھی کیا گیا۔ اس کے بعد جمعہ کو ایک اسکون مندرکے ایک عقیدت مند کی لاش تالاب سے ملی۔ اس کے خلاف بنگال کی ہندو برادری میں کافی غصہ ہے۔

Related Articles