برطانیہ نے چیلسی کی فروخت کو منظوری دی
لندن، مئی۔برطانوی حکومت نے روسی تاجر رومن ابرامووچ کے چیلسی فٹ بال کلب کو ٹوڈ بوئہلی کو فروخت کرنے کے فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق، حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے بین ابرامووچ کواس فروخت سے فائدہ نہیں ہورہاہے۔ 19 سال قبل ابرامووچ نے چیلسی کو خریدا تھا اور ان کی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہی یہ یورپی فٹ بال کے کامیاب ترین کلبوں میں سے ایک بن پایاتھا۔پریمیر لیگ کی منظوری کے بعد فیفا کلب ورلڈ کپ اور 2021 یورپی چیمپئن چیلسی کو 2.5 ارب پاؤنڈز (3.1 ارب ڈالر) میں فروخت کیا جائے گا۔ مارچ میں ابرامووچ کے اثاثے منجمد کیے جانے کے بعد سے، چیلسی ایک سرکاری لائسنس کے تحت کام کر رہی ہے جس کی میعاد 31 مئی کو ختم ہو رہی ہے۔ روس کے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد کلب کو خریدنے کے کئی دعویدارسامنے آئے تھے اور لاس اینجلس ڈوجرز کے مالک ٹوڈ بوئہلی کو چیلسی کا نیا مالک بننے کے لیے 1.75 ارب پاونڈ (2.2 ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کو یقینی بنانا تھا۔چیلسی نے اس ماہ کے شروع میں بوئہلی، ڈوجرز کے دوسرے مالک مارک والٹر اور سوئس ارب پتی ہانسہورگ ویز کی فیکلٹی کے ساتھ سوداکرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گزشتہ 19برسوں میں ابرامووچ کی ملکیت کے دوران چیلسی کے مداح شاہانہ اخراجات کے عادی ہو گئے ہیں۔ مردوں کی ٹیم کو 21 ٹرافیاں جیتانے والی ٹیم پر اب تک کل ایک ارب ڈالر خرچ کیاگیاہے۔ ابرامووچ نے کہا ہے کہ وہ چیلسی کے 1.9 بلین ڈالر کا قرض ختم کریں گے لیکن برطانوی حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں نے اس عمل کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔