ایکانا کی ’چونکانے والی‘ پچ پر تنقید

لکھنؤ، جنوری ۔ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان یہاں کھیلے گئے دوسرے ٹی 20 میچ کے بعد ایکانا اسٹیڈیم کی پچ کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہندوستان کے موجودہ ٹی20 کپتان ہاردک پانڈیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف قریبی جیت درج کرنے کے بعد پچ کو ’چونکانے والی‘ قرار دیا۔ اتوار کو کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ہندوستان کے سامنے صرف 100 رن کا ہدف رکھا لیکن پانڈیا کی ٹیم نے اسے حاصل کرنے میں 19.5 اوورز کا وقت لیا۔ یہ پچ اسپنرز کے لیے اتنی مددگار تھی کہ پورے میچ کے دوران کوئی بھی بلے باز چھکا نہیں لگا سکا۔ پانڈیا نے میچ کے بعد اسٹار اسپورٹس سے بات چیت میں کہا ’’سچ پوچھیں تو یہ وکٹ چونکا دینے والی تھی۔ جس طرح کی وکٹ ہم نے دونوں میچوں میں کھیلی… مجھے مشکل وکٹ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں مشکل پچوں کے لیے تیار ہوں لیکن یہ پچیں ٹی ٹوئنٹی کے لیے نہیں بنی ہیں۔ پہلے ٹی 20 کے لیے رانچی کی پچ بھی اسپنرز کے لیے مددگار تھی، لیکن ایکانا اسٹیڈیم کی پچ کی سطح الگ تھی۔ دونوں کپتانوں کو اس بات کا احساس ہوا اور اتوار کو 40 میں سے 30 اوور اسپنرز نے پھینکے۔ اس سے قبل کسی بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں اسپنرز کی جانب سے اتنے اوور نہیں کروائے گئے تھے۔ نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے میچ کے بعد کہا کہ وہ ’’اسپنرز کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔سینٹنر نے کہا “یہ کرکٹ کا بہت اچھا میچ تھا۔ ٹیم نے اسے اتنا پردلچسپ بنانے کے لیے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اگر ہم نے مزید 10-15 رن بنائے ہوتے تو فرق پڑ سکتا تھا لیکن ہاردک اور سوریہ کمار یادو نے ہندوستان کو جیت دلانے کے لیے زبردست حوصلہ دکھایا۔ میں ہر جگہ سے اسپنروں تلاش کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں نے لوکی فرگوسن سے بھی پوچھا کہ کیا وہ آف اسپن بالنگ کر سکتے ہیں۔ سابق ہندوستانی کرکٹر گوتم گمبھیر اور نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر جیمز نیشم نے بھی پچ پر ہاردک کے خیالات سے اتفاق کیا۔ نیشم نے اسٹار اسپورٹس پر میچ کے بعد کہا “مجھے نہیں لگتا کہ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کی کمی تھی۔ میرے خیال میں جیسا کہ جی جی (گوتم گمبھیر) نے کہا یہ ایک ’ناقص‘ پچ تھی۔ مجھے نہیں لگتا کہ دونوں اننگز میں کسی نے آزادانہ بلے بازی کی۔ یقیناً دونوں ٹیموں کی اسپن بالنگ اچھی تھی لیکن جب بڑی تعداد میں لوگ میچ دیکھنے گراؤنڈ میں آتے ہیں اور تفریح کرنا چاہتے ہیں تو یہ تھوڑی شرم کی بات ہوتی ہے لیکن امید کی کرن یہ تھی کہ مقابلہ ٹکر کا ہوا۔

Related Articles