اڈانی گروپ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھنے کے ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

ممبئی، جنوری ۔امریکی فیڈ ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے امکان کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں گراوٹ کے باوجود اندرون اور بیرون ملک سرمایہ کاروں کی دلچسپی مختلف شعبوں میں کام کرنے والی اڈانی گروپ کی اکائی اڈانی انٹرپرائزز کی طرف بڑھ رہی ہے۔ مقامی سطح پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی وجہ سے کی گئی خریداری کے باعث آج اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے واپسی ہوئی۔اڈانی انٹرپرائزز نے بی ایس ای کو بتایا کہ اس کی فالو آن شیئر پیشکش (اے پی او)، بینک سیکیورٹیز، ایل آئی سی، ایچ ڈی ایف سی لائف، ابوظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی، اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایمپلائز پنشن فنڈ، ایس بی آئی لائف انشورنس، المہوار کمرشل انویسٹمنٹ، اے بی ایس ڈائریکٹ ایکویٹی فنڈ، بی این پی پریبا آربٹراج، سوسائٹی جنرل، گولڈ مین سیس انویسٹمنٹ ماریشس، کوہسن، جوپیٹر انڈیا فنڈ، ڈوٹیل انڈیا فنڈ اور سوفا سیکورٹی یورپ جیسے سرمایہ کاروں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔اس اطلات کے بعد اڈانی گروپ کے بارے میں ایک امریکی سٹہ باز کمپنی کی طرف سے ایک منفی رپورٹ نے اس کے حصص کی زبردست فروخت کو روک دیا ہے۔ پیر کو اڈانی انٹرپرائزز کے حصص میں 4.21 فیصد اضافہ ہوا۔ پرجوش سرمایہ کاروں کی خریداری کی وجہ سے آج بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 169.51 پوائنٹس بڑھ کر 59500.41 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 44.60 پوائنٹس بڑھ کر 17648.95 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے برعکس چھوٹے اور بہت چھوٹی کمپنیوں میں فروخت حاوی رہی جس سے مڈ کیپ 0.22 فیصد گر کر 24,284.58 پر اور اسمال کیپ 0.10 فیصد گر کر 27,596.70 پر رہا۔ اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں مجموعی طور پر 3763 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2047 کی فروخت جبکہ 1553 کی خریداری ہوئی جبکہ 163 میں استحکام رہا۔ اسی طرح این ایس ای میں 21 کمپنیاں سرخ رنگ میں تھیں جبکہ باقی 29 سبز نشان پر تھیں۔بی ایس ای پر 11 گروپوں میں کمی آئی جبکہ باقی آگے بڑھے۔ یوٹیلٹیز 5.74، انرجی 3.12، ہیلتھ کیئر 0.39، انڈسٹریز 0.80، آٹو 0.08، کیپٹل گڈز 1.30، میٹل 1.19، آئل اینڈ گیس 4.06، پاور 5.30، ریئلٹی گروپ کے حصص میں 0.20 فیصد کمی ہوئی۔بین الاقوامی مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا۔ اس عرصے کے دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.11، جرمنی کاڈیکس اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 2.73 فیصد گرا جبکہ جاپان کا نکی 0.19 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.14 فیصد بڑھ گیا۔

Related Articles