آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی مارکیٹ کو متاثر کرے گی

ممبئی، فروری ۔ غیر ملکی بازاروں کے مثبت رجحان کے درمیان مقامی سطح پر ایف ایم سی جی، بینک اور آئی ٹی گروپ کی مضبوط کارکردگی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے 2.6 فیصد کے اضافے سے گھریلو مارکیٹ پرآئندہ ہفتے عالمی رجحان کے ساتھ ہی ریزرو بینک (آربی آئی) کی مانیٹری ریویو پالیسی اور کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج کا اثر رہے گا۔گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا 30 حصص پر مشتمل حساس انڈیکس سینسیکس 1510.98 پوائنٹس یعنی 2.6 فیصد کی چھلانگ لگا کرہفتے کے آخر میں 60841.88 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کانفٹی 229.85 پوائنٹس یعنی 1.3 فیصد بڑھ کر17854.05 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اسی طرح بی ایس ای کا مڈ کیپ بھی 109.17 پوائنٹس کے اضافے سے 24448.01 پوائنٹس اور اسمال کیپ 238.83 پوائنٹس اچھل کر 27862.68 پوائنٹس پر رہا۔تجزیہ کاروں کے مطابق ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد گزشتہ دو ہفتوں میں اڈانی گروپ کے حصص میں آئی 50 فیصد کی گراوٹ شیئر بازار کے لئے مشکلوں بھراہفتہ رہا۔ تاہم گزشتہ جمعرات اورجمعہ کوایف ایم سی جی، بینک اور آئی ٹی گروپس میں بھاری خریداری نے مارکیٹ کو سنبھال لیا۔آر بی آئی کا اس سال کا پہلا دو ماہی جائزہ 08 فروری کو ہے، جس میں دنیا کے مرکزی بینکوں کی طرح، ہندوستانی مرکزی بینک کی جانب سے بھی پالیسی شرحوں میں اضافے کا قوی امکان ہے، جس کا اثر واضح طور پر بازار پر نظر آئے گا۔ اگلے ہفتے بھارتی ایئرٹیل، ہیرو موٹو کارپ، ہنڈالکو، مہندرا اینڈ مہندرا جیسی بڑی کمپنیوں کے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے نتائج بھی جاری ہونے والے ہیں۔ بازارکو سمت دینے میں ان عوامل کا بھی اہم کردار رہے گا۔امریکی میکرو اکنامک ڈیٹا اگلے ہفتے جاری کیا جائے گا۔ سرمایہ کار اگلے ہفتے امریکی مارکیٹ کی سمت پر گہری نظر رکھیں گے۔ نیز، ایف آئی آئی کا رجحان بھی اہم ہوگا کیونکہ وہ 2023 کے آغاز سے ہی مارکیٹ میں بہت زیادہ فروخت کر رہے ہیں اور یہ اڈانی گروپ کے بحران کے بعد مزید تیز ہوگیا ہے۔ایف آئی آئی نے جنوری میں کل 155345.35 کروڑ روپے کی خریداری جبکہ مجموعی طور پر 196810.08 کروڑ روپے کی فروخت کی ہے۔ انہوں نے مارکیٹ سے 41464.73 کروڑ روپے نکالے۔ اسی طرح فروری میں اب تک 2212.58 روپے نکالے جا چکے ہیں۔ تاہم، جنوری میں گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ڈی آئی آئی) کی سرمایہ کاری کا جذبہ مضبوط رہا۔ انہوں نے بازار میں کل 143909.70 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی، جبکہ 110497.85 کروڑ روپے نکال لیے، جس سے وہ 33411.85 کروڑ روپے کے خریدار رہے۔ فروری میں بھی ان کی 4165.57 کروڑ روپے کی خالص سرمایہ کاری رہی ہے۔

Related Articles