اومیکرون کی ممکنہ لہر سے سیاسی جماعتوں کا کام خراب ہوسکتا ہے

سون بھدر، دسمبر ۔ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی شکل میں ملک میں کووڈ-19 کی تیسری لہر کے مضبوط ہوتے امکانات نے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں دن رات ایک کررہی سیاسی پارٹیوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ریاست میں جنوری میں اسمبلی انتخابات کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے، تاہم ملک میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن سے الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 25 دسمبر سے احتیاط کے طور پر رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو کااعلان کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ملک میں کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ تیزی سے منڈلا رہا ہے۔ ایسے میں اگر الیکشن کمیشن ریاست میں انتخابی عمل شروع کرتا ہے تو اس صورت میں بھی ووٹنگ فیصد گرنے کا خدشہ رہے گا، جس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی مساوات بگڑ سکتی ہے۔الیکشن کمیشن اس وقت اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے، جس کے تحت ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا کام آخری مراحل میں ہے۔ خصوصی مہم چلا کر ووٹر لسٹ میں ترمیم واضافہ کو کام کیاگیا ہے۔ پانچ جنوری کو ووٹر لسٹ کی حتمی اشاعت کی تاریخ بھی مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب انتخابات کے حوالے سے ریلیوں اور جلسوں کا دور بھی شروع ہو گیا ہے۔ ریلیوں اور جلسوں میں بھی بڑی تعداد میں ہجوم نظر آتا ہے۔ ایسے میں کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ بھی تیزی سے بڑھ سکتا ہے اوربیماری سے بچنے کے لئے ووٹر بوتھوں تک پہنچنے سے بچنے کی کوشش کریں گے۔ حالانکہ یوپی میں کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ فی الحال نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ انتخابات کے دوران ریلیوں اور جلسوں کے بعد کیا ہوگا۔

 

Related Articles