اقتصادی اور اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے لیے فوجی طاقت میں اضافہ ضروری : راجناتھ
نئی دہلی، مئی۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو کہا کہ مین لینڈ سے دور ملک کے اقتصادی اور اسٹریٹجک مفادات کا دفاع کرنے کے لیے دور دراز کے علاقوں تک فوجی طاقت بڑھانا ضروری ہے۔ ممبئی کے مزگاوں ڈاکیارڈ میں بنائے گئے دو دیسی جنگی جہاز آئی این ایس سورت اور آئی این ایس ادے گری کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہاکہ اگر کوئی ملک مین لینڈ سے دور اپنے اقتصادی یا اسٹریٹجک مفادات کا دفاع کرنا چاہتا ہے، تو اسے مین لینڈ سے کافی دور تک کے علاقوں میں فوجی طاقت میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر سمندر کے ساتھ ہمارا پرانا رشتہ رہا ہے۔ سمندر نے جہاں ایک طرف ہمیں قدرتی وسائل فراہم کر کے مالا مال کیا ہے وہیں دوسری طرف ہمیں دنیا سے جوڑنے کا کام بھی کیا ہے۔ اس معاملے میں بحریہ کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک مضبوط، محفوظ اور خوشحال بننے کی طرف گامزن ہے، ایسے میں عالمی طاقت کے طور پر پہچان دلانے میں بحریہ کا کردار اہم ہوگا۔ دفاعی شعبے میں خود انحصاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ بحریہ پہلے ہی دیسی جنگی جہازوں اور آبدوزوں کی تیاری میں سب سے آگے رہی ہے۔ پچھلے پانچ مالی برسوں میں بحریہ کے جدید کاری کے بجٹ کا دو تہائی سے زیادہ حصہ مقامی اشیاء کی خریداری پر خرچ کیا گیا ہے۔ بحریہ کے لیے آرڈر کئے گئے 41 بحری جہازوں اور آبدوزوں میں سے 39 ملک میں ہی بن رہے ہیں اور یہ خود انحصار ہندوستان کے لیے بحریہ کے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں فوجی سازوسامان کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ملک کو جہاز سازی کا ہب بنانے کی طرف بڑھنا چاہیے۔ ہند-بحرالکاہل خطے کو اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدوں کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس خطے میں ایک ذمہ دار میری ٹائم اسٹیک ہولڈر کے طور پر، متفقہ اصولوں اور پرامن، آزاد، قواعد پر مبنی اور مستحکم بحری نظام کا حامی ہے۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیاکہ دونوں جنگی جہاز دنیا کو نہ صرف ہماری اسٹریٹجک طاقت بلکہ ہماری خود انحصاری کی طاقت سے بھی روشناس کرائیں گے۔