افغانستان کے معاملے پر ٹیمیں ٹی 20 ورلڈکپ کا بائیکاٹ کر سکتی ہیں: آسٹریلوی کپتان
سڈنی-ستمبر،آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین کا کہنا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر ٹیمیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر سکتی ہیں۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کے مطابق ٹیسٹ کا درجہ رکھنے والی ٹیموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خواتین کرکٹ کے لیے بھی متحرک ہوں اور طالبان کی جانب سے خواتین کے کرکٹ کھیلنے پر پابندی کے اعلان کے بعد آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے افغانستان کی مردوں کی ٹیم کے ساتھ ہونے والے پہلے اور تاریخی ٹیسٹ کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔اب آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام کھلاڑی کرکٹ آسٹریلیا کے فیصلے کو مکمل طور پر سپورٹ کرتے ہیں اور اس کے اثرات ورلڈ کپ پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ایس ای این اسپورٹس ریڈیو پر ایک سوال کے جواب میں ٹم پین کا کہنا تھا "میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے پر ورلڈ کپ کے موقع پر ٹیمیں ٹورنامنٹ کے بائیکاٹ کے حوالے سے بات کریں گی”۔ٹیم پین کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی سی سی کی جانب سے اس حوالے سے اب تک کوئی تبصرہ نہیں سنا لہذا یہ بہت دلچسپ ہو گا کہ بین الاقوامی کرکٹ باڈی کہاں کھڑی ہوتی ہے۔آسٹریلوی کپتان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیمیں افغانستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیں اور حکومتیں انہیں اپنے علاقے میں آنے کی اجازت نہ دیں تو کس طرح سے کوئی بھی ٹیم آئی سی سی ایونٹ میں شریک ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ برابری اور خواتین کے حقوق ہوبارٹ میں شیڈول ٹیسٹ سے بہت زیادہ اہم ہیں، طالبان خواتین کو ہر قسم کے اسپورٹس سے روک رہے ہیں جس کے آئی سی سی کی سطح پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ٹیم پین کا کہنا تھا خواتین اور انسانی حقوق کے حوالے سے میں سمجھتا ہوں کہ اپنی آدھی آبادی کو کچھ کرنے سے روکنے والے ممالک سے ہمیں کسی قسم کا تعلق نہیں رکھنا چاہیے۔