اسکول سروس کمیشن کے چیرمین کی تقرری کے عمل کو شفاف بنانے کی ضرورت: شوبھ شنکر
کلکتہ،جنوری۔مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن کے رخصت پذیر چیرمین شوبھ شنکر نے تقرری کے عمل میں شفافیت کی ضرورت پر زو ر دے کر ایک نیا تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے۔تاہم اسکول سروس سروس کمیشن کے نئے چیرمین سدھارتھ مجمدار نے کہاکہ آنے والے دنوں میں تقرری کے پورے عمل کو شفاف بنایا جائے گا ۔کلکتہ ہائی کورٹ کی سفارش پر اسکول سروس کمیشن کے چیئرمین شوبھ شنکر سرکار کو ہٹا دیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت نے اس ہفتے سدھارتھ مجمدار کو نیا چیئرمین مقرر کیا۔ محکمہ سکول ایجوکیشن نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ سٹی کالج کے پروفیسر سدھارتھ مجمدارا سکول سروس کمیشن کے چیئرمین کے طور پر کام کریں گے۔ رخصت پذیر چیر مین شوبھ شنکر نے کہا کہ جب یہ سب بحالیاں ہورہی تھیں اس وقت وہ چیر مین نہیں تھے۔پیر کو ہائی کورٹ نے ایس ایل ایس ٹی کے نویں دسویں کلاس میں بھرتی تنازع میں ایس ایس سی چیئرمین کو ہٹانے کی سفارش کی۔ ہائی کورٹ نے انہیں 20 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد حکومت نے چیئرمین کو تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ منگل کو حکومت نے نئے چیئرمین کی تقرری کا اعلان کیا۔ پہلے مرحلے میں جب برتیا باسو ریاستی وزیر تعلیم تھے، سدھارتھ مجمدار کالج سروس کمیشن کے انچارج تھے۔ شوبھ شنکر سرکار پریڈنسی یونیورسٹی میں سابق پروفیسر ہیں۔ وہ اس وقت نیتا جی سبھاش اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وہ تقرری کے تنازع کے دوران استعفیٰ دینا چاہتے تھے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت ہٹائے گئے اے ایس سی چیئرمین کو ایک اور اہم عہدے پر لانے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔خیال رہے کہ اسکول سروس کمیشن مسلسل تنازع کا شکارہے۔اساتذہ کی تقرری اور گروپ ڈی کی بحالی میں بدعنوانی کو لے کر اسکول سروس کمیشن پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔