اسٹالن نے جے شنکر سے سری لنکا کی حراست سے ماہی گیروں کی بحفاظت رہائی کی درخواست کی

چنئی، نومبر۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کو وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے درخواست کی کہ وہ پیر کو سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ پکڑے گئے 23 ہندوستانی ماہی گیروں اور ان کی پانچ کشتیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے میں مسٹر اسٹالن نے وزیر خارجہ جے شنکر کو ایک خط لکھا جس کی ایک کاپی آج یہاں میڈیا کو جاری کی گئی۔ اس خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ سری لنکا کی بحریہ نے کل تمل ناڈو کے 23 ماہی گیروں کو پانچ ماہی گیری کشتیوں کے ساتھ پکڑا ہے۔ انہوں نے خط میں یہ بھی بتایا ہے کہ سری لنکا کی بحریہ اس سال تمل ناڈو سے اب تک 221 ماہی گیروں کو پکڑ چکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تمل ناڈو کی ماہی گیر برادری سری لنکا کی بحریہ کی طرف سے مسلسل گرفتاریوں کی وجہ سے کافی تناؤ اور تکلیف سے گزر رہی ہے۔ کیونکہ ماہی گیروں کا ذریعہ معاش ماہی گیری پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقوں کی معیشتیں بحران کا شکار ہیں اور انہیں ہماری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ مسٹر اسٹالن نے کہا کہ تمل ناڈو کی ماہی گیری کی 105 کشتیاں ابھی بھی سری لنکا کی بحریہ کی تحویل میں ہیں اور مسلسل کوششوں سے پکڑے گئے ماہی گیروں کو رہا کر دیا گیا ہے، لیکن ان کی ماہی گیری کی کشتیاں اب تک سری لنکائی بحریہ کے قبضہ میں ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر جے شنکر سے درخواست کی کہ وہ سری لنکا کی بحریہ کو ہمارے ماہی گیروں کو پکڑنے سے روکنے کے لیے ضروری سفارتی اقدام کریں۔ ساتھ ہی سری لنکا کی بحریہ کے ہاتھوں پکڑے گئے تمام ہندوستانی ماہی گیروں کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنانے اور ان کی کشتیوں کو چھڑانے کی اپیل کی ہے۔

اسٹالن نے جے شنکر سے سری لنکا کی حراست سے ماہی گیروں کی بحفاظت رہائی کی درخواست کی
چنئی، نومبر۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کو وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے درخواست کی کہ وہ پیر کو سری لنکا کی بحریہ کے ذریعہ پکڑے گئے 23 ہندوستانی ماہی گیروں اور ان کی پانچ کشتیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے میں مسٹر اسٹالن نے وزیر خارجہ جے شنکر کو ایک خط لکھا جس کی ایک کاپی آج یہاں میڈیا کو جاری کی گئی۔ اس خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ سری لنکا کی بحریہ نے کل تمل ناڈو کے 23 ماہی گیروں کو پانچ ماہی گیری کشتیوں کے ساتھ پکڑا ہے۔ انہوں نے خط میں یہ بھی بتایا ہے کہ سری لنکا کی بحریہ اس سال تمل ناڈو سے اب تک 221 ماہی گیروں کو پکڑ چکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تمل ناڈو کی ماہی گیر برادری سری لنکا کی بحریہ کی طرف سے مسلسل گرفتاریوں کی وجہ سے کافی تناؤ اور تکلیف سے گزر رہی ہے۔ کیونکہ ماہی گیروں کا ذریعہ معاش ماہی گیری پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقوں کی معیشتیں بحران کا شکار ہیں اور انہیں ہماری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ مسٹر اسٹالن نے کہا کہ تمل ناڈو کی ماہی گیری کی 105 کشتیاں ابھی بھی سری لنکا کی بحریہ کی تحویل میں ہیں اور مسلسل کوششوں سے پکڑے گئے ماہی گیروں کو رہا کر دیا گیا ہے، لیکن ان کی ماہی گیری کی کشتیاں اب تک سری لنکائی بحریہ کے قبضہ میں ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر جے شنکر سے درخواست کی کہ وہ سری لنکا کی بحریہ کو ہمارے ماہی گیروں کو پکڑنے سے روکنے کے لیے ضروری سفارتی اقدام کریں۔ ساتھ ہی سری لنکا کی بحریہ کے ہاتھوں پکڑے گئے تمام ہندوستانی ماہی گیروں کی جلد از جلد رہائی کو یقینی بنانے اور ان کی کشتیوں کو چھڑانے کی اپیل کی ہے۔

 

Related Articles