اسمبلی انتخابات کی تشہیر مہم آج ختم

شملہ، نومبر۔ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے لیے 12 نومبر کو ہونے والی انتخابی تشہیری مہم آج ختم ہوگئی۔انتخابی مہم کے آخری دن بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے کئی قدآوروں نے پوری طاقت لگا دی ہے۔ وزیر اعلی جئے رام ٹھاکر نے آج کہا کہ بی جے پی نے پانچ برسوں میں ریاست میں ترقی کی ہے، جس کے بعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ہماچل میں بھی رواج بدلنے والا ہے۔ رواج بدلنے کا نعرہ لگا کر وہ عوام کے درمیان گئی۔ کانگریس پرانی روایت کے مطابق اپنی باری کا انتظار کر رہی ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دوسری ریاستوں جیسے اتر پردیش، اتراکھنڈ میں رواج بدل گیا ہے، کانگریس اس سے بے چین ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذہن میں ہماچل پردیش کی ترقی کے لیے کئی منصوبے ہیں، یہ ڈبل انجن والی حکومت میں ہی ممکن ہو سکتا ہے۔بی جے پی کا سنکلپ پتر ریاست کو آگے لے جانے والا ہے۔ اس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ماضی کا کام بھی شامل ہے۔ اسکول کی لڑکیوں کو سائیکل اور کالج کی لڑکیوں کو اسکوٹی دی جائے گی، شگن اسکیم کے تحت 51 ہزار، حاملہ خواتین کو 25 ہزار دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں گزشتہ حکومتوں کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ترقی ہوئی ہے۔ پانچ برسوں میں پانچ ہزار کلومیٹر سڑکیں بنیں۔ یہ تعداد بے مثال ہے، اس سے پہلے کبھی اتنی سڑک کی تعمیر نہیں ہوئی تھی۔ تمام سروے میں بی جے پی حکومت کی واپسی بتا رہے ہیں ۔ ہماچل پردیش میں اس بار رواج بدل کر دوبارہ ڈبل انجن والی حکومت بن رہی ہے۔ کانگریس کا نہ ملک میں کوئی مستقبل ہے اور نہ ہی ریاست میں۔انہوں نے کہا کہ او پی ایس کے تعلق سے انتخابات کے وقت کانگریس نے جو اعلانات کئے تھے وہ پورے نہیں ہونے والے ہیں۔ کانگریس کے دور میں ہی اسے بند کیا گیا تھا۔ راجستھان کے سی ایم او پی ایس کی بات کر رہے ہیں، لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی وہ اسے نافذ نہیں کر سکے ہیں۔ انہوں نے خود وزیر اعظم سے کہا کہ یہ مرکز کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ ہماچل میں او پی ایس کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔ اس پر کام ہوا ہے۔ ملازمین کسی بہکاوے میں نہ آئیں۔ ملک میں اس سمت میں صرف بی جے پی حکومت ہی کچھ کر سکتی ہے۔

Related Articles