اساتذہ بھرتی معاملہ: حکومت اصل مجرموں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے:بکاش رنجن بھٹا چاریہ

کلکتہ،جولائی،کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سینئر وکیل بکاش رنجن بھٹا چاریہ نے آج دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی حکومت پرائمری اسکول میں بھرتی میں بدعنوانی کے اصل مجرموں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔دوسری جانب حکومتی وکیل نے دعویٰ کیا کہ ٹیٹ امتحان میں ایک اضافی نمبر دینے کے پیچھے حکومت کا کوئی غلط ارادہ نہیں تھا۔ جسٹس سبرتو تعلقدار کی ڈویژن بنچ میں سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے دعوی کیاکہ عدالت کے حکم پرہی امیدواروں کو ایک نمبر اضافی دیا گیا ہے. اس میں کوئی غلط طریقے اختیار نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے اسے کرپشن نہیں کہا جا سکتا۔بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہاکہ ”4 دسمبر 2017 کو پرائمری میں اضافی نمبر دیے گئے تھے۔ اور جج نے 3 اکتوبر 2018 کو غلط سوال کیس میں اضافی نمبر دینے کو کہاتھا یعنی اضافی نمبر پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔ اس کا عدالت کے حکم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔اس کے بعد انہوں نے کہاکہ ”جس طرح میگھناد بادلوں کے پیچھے سے لڑتا ہے، اسی طرح ریاستی حکومت اصل مجرم کو چھپانے کے لیے طرح طرح کی باتیں کہہ کر دھند پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔“عدالت نے سی بی آئی سے کہا ہے کہ وہ اگلے منگل تک اس معاملے میں تحقیقات کی پیش رفت رپورٹ پیش کرے۔ نہ صرف ملزم کے بیانات بلکہ سی بی آئی کو بھی عدالت میں دستاویزات پیش کرنے ہوں گے۔

 

Related Articles