ٹیسٹ میچ میں گرین پارک کی پچ کا بھی امتحان ہوگا

کانپور , نومبر۔ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جمعرات سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیموں کے ساتھ ساتھ گرین پارک کی پچ اور اتر پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (یو پی سی اے) کے عہدیداروں کا بھی امتحان ہوگا۔دومیچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ کھیلنے کے لئے دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑیوں نے یہاں گزشتہ دو دنوں کے پریکٹس سیشن میں خوب پسینہ بہایا ہے۔ پیرکویہاں پہنچے ہندوستانی کوچ راہل دراوڑکپتان اجنکیا رہانے کے ساتھ اسی شام گرین پارک پہنچے تھے۔ دونوں نے پچ اور آؤٹ فیلڈ کا قریب سے معائنہ کیا اور پچ کیوریٹر شیوکمار سے بات کی۔ کمار کے مطابق کوچ اور کپتان نے پچ اور آؤٹ فیلڈ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ بعد ازاں کیوی ٹیم کے کھلاڑیوں نے نیٹ پریکٹس کے دوران پچ اور آؤٹ فیلڈ کا معائنہ کرکے اپنی ٹیم کے امکانات کا جائزہ لیا۔شیو کمار نے یواین آئی کو بتایا کہ پچ میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی ہے۔ ان کی یہ کوشش رہی ہے کہ پچ گیندبازوں اور بلے بازوں کو یکساں مدد فراہم کرے۔ میدان کے گنگا کے کنارے واقع ہونے کے سبب پہلے دودن صبح کے سیشن میں پچ تیز گیندبازوں کے لئے مددگارثابت ہوسکتی ہے حالانکہ وقت گزرنے کے ساتھ پچ پر پھرکی گیندبازوں کے خلاف بلے بازی کرنے میں پریشانی آسکتی ہے۔پانچ دن تک میچ جاری رہنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک روزہ اوربعد میں ٹی-20 میچوں کی کثرت کے سبب کھلاڑی اسی انداز میں بلے بازی کے عادی ہورہے ہیں جس کا اثر وقت وقت پر ٹیسٹ کرکٹ پر بھی دیکھنے کو ملتا رہتاہے، لیکن اتنا طے ہے کہ میچ کارخ آل راونڈر مظاہرہ کرنے والی ٹیم کی جانب مڑے گا۔دراصل گرین پارک کی پچ کئی بار تنازعات کی زد میں آ چکی ہے۔ سال 2008 میں جنوبی افریقہ کے خلاف یہاں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ تین دن میں طے نمٹ گیا تھا۔ جنوبی افریقہ نے میچ میں ملی شکست کے بعد پچ پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ اس پر آئی سی سی نے کیوریٹر سمیت بی سی سی آئی سے وضاحت بھی مانگی تھی۔ کیوریٹر کے خلاف 2008 میں ہندوستان-افریقہ ٹیسٹ میچ کے دوران پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم، یو پی سی اے کے سبکدوش عہدیدار نے آئی سی سی سے معافی مانگ کر معاملہ رفع دفع کروادیا تھا۔سال 2009 میں سری لنکا کے آف اسپنر متھیا مرلی دھرن نے بھی ٹیم کی شکست کا ذمہ دار پچ کوٹھہرایا تھا اور کپتان کمار سنگاکارا کے ساتھ مشترکہ طور پر آئی سی سی سے پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایاتھا۔ 2010 کی رنجی ٹرافی میں یوپی اور بنگال کے میچ دو دن میں ہی ختم ہوگئے تھے۔ اس وقت بنگال کے کپتان سوربھ گانگولی نے بی سی سی آئی سے شکایت کی تھی اورپچ کیوریٹر پر بھی ناراضگی ظاہر کی تھی۔

Related Articles